طاھر شاہ، تمہارا شکریہ

گزشتہ ھفتے، پاکستانی قوم نے سوشل میڈیا پر طاھر شاہ کے گیت پر غیر ضروری طور پر خوب توجہ دی اور اس نو وارد تخلیق کار پر بد تہذیبی اور بد زبانی سے بھرپور لفظی حملے کئے، فحش گالیاں لکھیں اور چاھے مذاق ھی میں سہی، اس کے مرنے تک کی بد دعاؤں والے کمنٹس لکھے۔۔۔ دوسری جانب، ٹی وی چینلز نے طاھر شاہ کو ائیر ٹائم دیا، ملکی اور غیر ملکی جرائد نے بھی انہیں کوریج دی اور شگفتہ انداز میں تفریحی آرٹیکلز لکھے گئے۔

میں سوچتا ھوں کہ اتنی توجہ اور ناپسندیدگی کا اظہارجو محض سات دنوں میں کیا گیا، اگرمجموعی طور پر سات برسوں میں دھشت گردی کے خلاف اس کا دس فی صد بھی اظہار کردیا جاتا، تو شاید اس ملک میں سرایت کی گئی مذھبی و فرقہ وارانہ نفرت اور تحریک طالبان پاکستان اور اس کی ذیلی فسادی تنظیموں کو آج اس طرح کھلم کھلا دندنانے اور ریا ست پاکستان کو اپنے قدموں پر جھکائے رکھنے کی ھمت تک نہ ھوتی۔ دنیا بھر کا میڈیا، ھمارے بارے میں یہ کالمز لکھ رھا ھوتا کہ اس قوم نے دہشت گردی کے خلاف کمر کس لی ھے، اور سب کو یک جہتی اور امن کا پیغام سنا دیا ھے۔ اس قوم نے ثابت کر دکھایا ھے کہ اس کا نظریہ حیات، امن اور آشتی پر مبنی ھے، اور وہ انتہاپسندانہ رویوں کو معاشرے میں اپنا اثر ڈالنے کی اجازت نہیں دے سکتی وغیرہ۔

مگر افسوس کہ دھشت گردوں اور ان کے وحشیانہ نظریات کے حق میں تاویلیں اور سازشی نظریات پیش کرنے والوں کی ھمارے ھاں کوئی کمی نہیں۔۔۔۔ افسوس کہ خود کش حملوں میں زندہ جلا کر راکھ کر دینے والے درندوں کے مقابلے میں یہ قوم ایک بے ضرر اور معصوم سے گیت سے ذیادہ خائف دکھائی دیتی ھے۔۔۔ پاکستان کو جہنم بنادینے والی تنظیموں اور ان کے نمائندگان کے مقابلے میں اس قوم کو طاھر شاہ سے ذیادہ الجھن محسوس ھوتی ھے۔

طاھر شاہ، تمہارا شکریہ کہ تم نے حالت جنگ میں مبتلا قوم کے کھلنڈرے پن اور غیر سنجیدہ ذھنیت کو برھنہ کر کے ھمارے سامنے رکھ دیا۔۔۔

(سبز خزاں)

Eye to eye

زندگی مقدس ھے

غربت، بری صحبت، ایڈونچر یا کسی دکھ سے فرار – سبب چاھے کچھ بھی ھو، نشہ موت ھے. صرف ایک فرد کے لئے ھی نھیں، اس کے گھر بار اور پورے معاشرے کے لئے. اپنے ارد گرد نظر رکھئے. کہیں آپ کا بچہ، دوست یا کوئی عزیز اس لت کا شکار نہ ھو رھا ھو. اپنے اقربا اور اولاد کے ساتھ نرم برتائو رکھیں. کہیں آپ کے سخت روئیے سے دلبرداشتہ ھو کر آپ کا بچہ بری صحبت نہ اختیار کر لے. جو آپ سے محبت کرتے ھیں، ان سے حسن سلوک کیجے. کہیں آپ کے نظر انداز یا رد کر دئیے جانے کی صورت میں، کوئی اپنی زندگی کی قدروقیمت کهو نہ دے

زندگی مقدس ھے. اس سے پیار کیجئے

(سبز خزاں )